
مارچ ١٩٠٧ از علامہ اقبال | علامہ اقبال کا مغرب کو پیغام
Failed to add items
Sorry, we are unable to add the item because your shopping cart is already at capacity.
Add to Cart failed.
Please try again later
Add to Wish List failed.
Please try again later
Remove from wishlist failed.
Please try again later
Adding to library failed
Please try again
Follow podcast failed
Please try again
Unfollow podcast failed
Please try again
-
Narrated by:
-
By:
About this listen
نظم "مارچ 1907" علامہ اقبال کی ایک انقلابی اور بصیرت افروز نظم ہے جس میں انہوں نے مغربی استعمار، قوم پرستی، اور مادہ پرستی کے خلاف ایک گہرا فکری ردعمل پیش کیا ہے۔ اس نظم میں اقبال نے پیش گوئی کی کہ یورپ کی ظاہری چمک دمک، ترقی اور طاقت ایک دن خاک میں مل جائے گی، اور دنیا میں ایک روحانی انقلاب اُبھرے گا۔ وہ اس نظم میں "دیدارِ یار" کو عام ہونے کی نوید دیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ وہ راز جو اب تک خاموشی کے پردے میں تھا، اب ظاہر ہو جائے گا۔ اقبال نے اس نظم کے ذریعے مسلمانوں کو ان کی اصل پہچان، روحانی طاقت اور عالمی کردار کی یاد دہانی کرائی ہے۔ "مارچ 1907" صرف ایک نظم نہیں، بلکہ ایک بیداری کا پیغام ہے جو آج بھی اپنی معنویت رکھتا ہے۔
adbl_web_global_use_to_activate_webcro805_stickypopup
No reviews yet